ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ کدونا ریاست کے افسر کے اس دعوے کی جانچ ہونی چاہئے کہ نائیجیریاکی فوج نے اقلیتی شیعہ فرقہ کے ممبران کے ساتھ جھڑپوں کے بعد 397افراد کو خاموشی سے دفنادیاتھا اور قصورواروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی ہونی چاہئے۔
افسرنے پیر کے روز شمالی ریاست کدونا میں دسمبر کی
جھڑپوں کی انکوائری کو بتایا تھا کہ لاشوں کو ایک فوجی ڈپو سے لے جاکر اجتماعی قبروں میں دفنادیا گیا۔
فوج نے پہلے کہا تھا کہ نائیجریا میں اسلامی تحریک نے اس کے فوجی سربراہ لیفٹننٹ جنرل توکور برانائی کو اس وقت قتل کرانے کی کوشش کی تھی جب فرقہ کے ممبران نے دسمبر میں زاریہ شہر میں ان کے قافلے کا راستہ روک دیاتھا۔